امریکا کی جانب سے نائن الیون حملے کی تحقیقات کے حوالے سے ایف بی آئی کا پہلا مسودہ جاری کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کچھ روز پہلے تحقیقات ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا اعلان کیا تھا کیونکہ ان پر نائن الیون متاثرین کا دباؤ تھا کہ تحقیقات سامنے لائی جائیں۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہائی جیکرز اور امریکا میں سعودی قونصل خانے کے حکام کے تعلق پر تحقیقات سامنے لائی گئی ہیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پہلے مسودے میں سعودی حکومت کے ہائی جیکرز سے رابطوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے نے بھی ایف بی آئی کی تحقیقات کو ڈی کلاسیفائی کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام جھوٹ ہے۔