اسٹیٹ بینک اورحکومت پاکستان کی کرپٹو کرنسی پرمکمل پابندی کی سفارش

اسٹیٹ بینک اورحکومت پاکستان نے ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی پرمکمل پابندی کی سفارش کردی ہے۔

ڈیجیٹل کرنسی کوریگولرائزکرنے سے متعلق درخواست کی بدھ کو سماعت جسٹس کےکےآغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

اسٹیٹ بینک کی ڈپٹی گورنر سیماکامل نے 38صفحات پر مشتمل رپورٹ جمع کرائی۔ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک اوردیگر حکومتی اداروں نے ڈیجیٹل کرنسی غیر قانونی قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک تصوراتی کاروبار ہے جو دہشت گردی میں بھی استعمال ہوسکتا ہے اور منی لانڈرنگ کا بھی خدشہ ہے۔

عدالت نے رپورٹ وزارت خزانہ اور وزارت قانون کو رپورٹ بھجواتے ہوئے کہا کہ دونوں ادارے اس بات کا تعین کریں گے کہ کرپٹو کو غیر قانونی قرار دیا جائے تو اس کا لیگل فریم ورک کیا ہوگا اور اس کے لئے کیا قانون سازی کی ضرورت پڑے گی۔

عدالت میں یہ بھی سوال اٹھایا گیا کہ 3 مہینوں میں کرپٹو کی قانونی حیثیت کیا ہوگی؟جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اور دیگر اداررے اپنے قوانین کے مطابق کارروائی جاری رکھیں گے۔

مقدمے کے درخواست گزار وقار ذکا نے عدالت سے درخواست کی کرپٹو کرنسی میں لوگوں کی بڑی تعداد دلچسپی رکھتی ہے،اس لئے اس کو قانونی حیثیت دی جائے۔ کیس کی سماعت 12اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے رپورٹ مرتب کرکے عدالت میں پیش کرنا تھی.

اپنا تبصرہ بھیجیں