‘طلبا نے کلاس نہیں لی’ پروفیسر نے 33 ماہ کی تنخواہ کالج کو واپس لوٹا دی

ھارتی ریاست بہار کے شہر مظفرپور کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے کالج کو اپنی گزشتہ 33 ماہ کی تنخواہ واپس لوٹا دی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق للن کمار کالج میں ہندی کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں جنہوں نے تقریباً تین سال کی تنخواہ جو کہ 23 لاکھ بھارتی روپے بنتے ہیں، یہ کہہ کر واپس کر دی کہ دو سال سے کسی طالبعلم نے ان کی کلاس ہی نہیں لی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے للن کمار نے کہا کہ ان کے ضمیر نے انہیں اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ طلبا کو پڑھائے بغیر تنخواہ قبول کریں جس کے لیے انہیں رکھا گیا تھا، آن لائن کلاسز کے دوران بھی میری کلاس مٹھی بھر طلبا لیتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘اگر میں پانچ سال تک پڑھائے بغیر تنخواہ لیتا ہوں تو یہ میرے لیے تعلیمی موت ہو گی، میں نے اپنے اندر کی آواز سنی اور فیصلہ کیا کہ اپنی دو سال 9 ماہ کی تنخواہ یونیورسٹی کو واپس کر دوں گا’۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ پروفیسر نے یونیورسٹی کے رجسٹرار کو 23 لاکھ، 82 ہزار 228 روپے واپس کیے۔

تاہم للن کمار کے اس عمل کی جہاں کالج کے رجسٹرار آر کے ٹھاکر نے تعریف کی وہیں کالج کے پرنسپل منوج کمار نے کہا کہ یہ محض پوسٹ گریجویٹ ڈپارٹمنٹ میں منتقلی کا ایک حربہ تھا۔

پرنسپل سے جب للن کمار کی تنخواہ واپس کرنے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ للن کے کالج جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی دنیا کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہوئی اور اس کے بعد سے کالج نے آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا لیکن بچے کلاس میں نہ آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں