خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کیلئے ادبی میلہ کا انعقاد، ادیبوں اور شاعروں کو مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا

اسلام آباد میں پروین شاکر ادبی میلہ کا انعقاد ہوا جس میں نامور ادیبوں، شاعروں اور مصنفین کو مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اس ادبی میلے میں شعرا نے کلام سُنا کرخوب داد وصول کی۔

پروین شاکر ادبی میلہ میں پروین شاکر ٹرسٹ کی جانب سے نامور ادیبوں اور شاعروں کو ایوارڈز اور انعامی رقوم دی گئیں۔

عکس خوشبو ایوارڈ حاصل کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ان کی خوشی کی ایک بڑی وجہ ایوارڈ کی معروف شاعرہ کے ساتھ نسبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ نوجوان نسل کو اردو ادب کے ساتھ لگاؤ نہیں۔

شاعرہ اور مصورہ شازیہ اکبر نے کہا کہ اللّٰہ نے ذوق جمالیات دے کر انسانوں کو ممتاز مقام دیا ہے، انسان اچھے جملے سے حض اٹھا سکتا ہے۔

افسانہ نگار محمد جمیل اختر نے کہا کہ نسل کو یہ پیغام مت دیں کہ ادب مررہا ہے۔ ادب بالکل زندہ ہے، نئی نسل میں شاعری اور شارٹ اسٹوری لکھی جارہی ہے۔

شاعر رحمان فارس نے کہا کہ میری کتاب افسانوں کا مجموعہ ہے جس میں 19 افسانے ہیں اور کچھ مائیکرو فکشن ہے۔

اس ادبی میلے میں معروف شاعر امجد اسلام امجد کو حسن فن ایوارڈ 2020 دیا گیا۔

میاں عطا ربانی سدا بہار کتاب ایوارڈ 2020 معروف نامہ نگار مستنصر حسین تارڑ کے حصے میں آیا۔

مستنصر حسین تارڑ نے کہا کہ پنجاب کا 100 سال کا کلچر ہے، ہمیشہ کہتا ہوں سرزمین اور شاعر اپنا مذہب بدلتے رہتے ہیں مگر اپنا کلچر نہیں بدلتے۔

پروین شاکر ٹرسٹ کی چیئرپرسن پروین قادر آغا کا کہنا تھا کہ شاعروں اور ادیبوں کی حوصلہ افزائی حکومت ہی نہیں عوام پر بھی فرض ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں